حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اتر پردیش کے ضلع بریلی میں درگاہ احمد رضا خاں سے وابستہ تنظیم 'آل انڈیا تنظیم علماء اسلام' کے جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین رضوی نے کہا ہے کہ 'مسلمانوں پر مذہب تبدیل کرانے کا الزام لگانے والے تمام لوگ ایک سازش کے تحت ایسا کام کررہے ہیں۔ مذہب تبدیل کرانے کا الزام لگاکر مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
مولانا شہاب الدین نے ملک اور صوبہ میں چل رہے مذہب تبدیل کرانے کے معاملے پر ایک جلسہ منعقد کرنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'نام نہاد 'مذہب تبدیلی' کا راگ الاپ کر ایک خاص طبقہ کی نظر میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ماحول بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ جو سراسر غلط ہے اور اقلیتی طبقہ کے خلاف سازش ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'حقیقت یہ ہے کہ کسی کو بھی لالچ دے کر اور زبردستی کلمہ پڑھاکر مسلمان نہیں کیا جاسکتا۔ تاریخ بھی اس کی گواہ ہے۔' انہوں نے کہا کہ 'ملک میں مسلم بادشاہوں نے کئی صدیوں تک حکومت کی اور اُن کے درباروں اور ریاستوں میں مسلمانوں کے علاوہ غیر مسلم بھی کثیر تعداد میں ہوتے تھے۔ لیکن ایسی ایک بھی مثال نہیں ملتی ہے کہ جب کسی بادشاہ نے کسی غیر مسلم کو مسلمان بنانے کے لیے مذہب تبدیل کرنے کا دباؤ بنایا ہو۔'
مولانا شہاب الدین نے مزید کہا کہ 'آپسی ہم آہنگی، بھائی چارگی اور اتحاد کی وجہ سے ہی بادشاہوں کے درباروں میں خاص اور اہم عہدوں پر غیر مسلم بھی مقرر کیے جاتے تھے۔ مذہب کے نام پر کبھی کسی کے ساتھ غیروں جیسا رویہ اختیار نہیں کیا جاتا تھا۔'
مولانا نے مزید کہا کہ 'آج دنیا کا ایسا کوئی خطہ نہیں ہے، جہاں مسلمانوں کی کوئی آبادی نہیں ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اسلام نے زور زبردستی یا تلوار کے زور پر فروغ نہیں پایا، بلکہ اسلام نے محبت اور بھائی چارے سے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنائی ہے۔'